اسلامی تعلیمات ہمیں صحت کی حفاظت اور بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات اختیار کرنے کی تلقین کرتی ہیں۔ اس مضمون میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے اسباب، علامات، بچاؤ، اور علاج کے ساتھ ساتھ اسلامی نقطہ نظر پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ہیپاٹائٹس بی اور سی کیا ہیں؟
ہیپاٹائٹس بی اور سی جگر کی بیماریاں ہیں جو بالترتیب ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) اور ہیپاٹائٹس سی وائرس (HCV) کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
- ہیپاٹائٹس بی بنیادی طور پر جسمانی سیالوں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے اور یہ شدید اور دائمی دونوں صورتوں میں پایا جاتا ہے۔
- ہیپاٹائٹس سی زیادہ تر خون سے خون کے رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے اور یہ عموماً دائمی جگر کی بیماری میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
ہیپاٹائٹس بی اور سی کے اسباب
ہیپاٹائٹس بی
یہ بیماری درج ذیل وجوہات کی بنا پر پھیلتی ہے:
- غیر محفوظ جنسی تعلقات: متاثرہ جسمانی سیالوں کے تبادلے سے۔
- سوئیوں کا اشتراک: نشہ آور افراد یا غیر محفوظ طبی عمل میں۔
- ماں سے بچے کو منتقلی: ولادت کے دوران اگر ماں متاثرہ ہو۔
- خون سے رابطہ: آلودہ خون یا کھلے زخموں کے ذریعے۔
ہیپاٹائٹس سی
یہ بیماری درج ذیل وجوہات سے پھیلتی ہے:
- آلودہ سوئیاں: طبی عمل یا نشے کے دوران۔
- خون کی غیر محفوظ منتقلی: خصوصاً جہاں خون کی مناسب جانچ نہ ہو۔
- ٹیٹو یا چھیدنے کے آلات: غیر جراثیم سے پاک آلات کے ذریعے۔
- ماں سے بچے کو منتقلی: یہ کم عام ہے۔
ہیپاٹائٹس بی اور سی کی علامات
یہ دونوں بیماریاں ابتدائی طور پر ہلکی علامات ظاہر کرتی ہیں، لیکن علاج نہ ہونے کی صورت میں شدید ہو سکتی ہیں۔
شدید علامات
- بخار
- تھکن
- بھوک میں کمی
- متلی اور الٹی
- پیشاب کا گہرا رنگ اور پاخانے کا ہلکا رنگ
- یرقان (جلد اور آنکھوں کا زرد ہونا)
دائمی علامات
- مستقل تھکن
- پیٹ میں درد
- جوڑوں میں درد
- جگر کو نقصان یا سکڑاؤ
- جگر کے کینسر کا خطرہ
ہیپاٹائٹس بی اور سی سے بچاؤ
اسلام بیماری سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:
"ہر بیماری کا علاج موجود ہے، صرف اسے ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔" (صحیح بخاری)
بچاؤ کے اقدامات
ویکسینیشن:
- ہیپاٹائٹس بی کے لیے مؤثر ویکسین دستیاب ہے، جو بچوں اور زیادہ خطرے والے افراد کے لیے تجویز کی جاتی ہے۔
- ہیپاٹائٹس سی کے لیے فی الحال کوئی ویکسین موجود نہیں۔
محفوظ عمل:
- سوئیوں اور سرنجوں کو جراثیم سے پاک کریں۔
- ذاتی اشیاء جیسے ریزر اور ٹوتھ برش کا اشتراک نہ کریں۔
- خون کی منتقلی صرف مکمل جانچ شدہ خون سے کریں۔
صفائی اور حفظان صحت:
- صاف ماحول اور صفائی کے اصولوں پر عمل کریں۔
- آلودہ جسمانی سیالوں سے دور رہیں۔
تعلیم اور آگاہی:
- لوگوں کو بیماری کے پھیلاؤ کے ذرائع کے بارے میں آگاہ کریں۔
- بروقت طبی معائنے کو فروغ دیں۔
روحانی اور جسمانی صحت کا خیال:
- متوازن غذا استعمال کریں اور نقصان دہ عادات سے بچیں۔
- اللہ پر بھروسہ رکھیں اور عملی اقدامات کریں۔
ہیپاٹائٹس بی اور سی کا علاج
ہیپاٹائٹس بی کا علاج
اگرچہ شدید ہیپاٹائٹس بی اکثر خود ہی ختم ہو جاتا ہے، دائمی صورتوں کے لیے درج ذیل علاج ضروری ہیں:
- اینٹی وائرل ادویات: وائرس کی سطح کم کرنے اور جگر کو نقصان سے بچانے کے لیے۔
- باقاعدہ نگرانی: جگر کی صحت اور وائرس کی سرگرمی کی نگرانی کریں۔
- جگر کی پیوندکاری: جگر کے شدید نقصان کی صورت میں۔
ہیپاٹائٹس سی کا علاج
- ڈائریکٹ ایکٹنگ اینٹی وائرلز (DAAs): یہ ادویات زیادہ تر مریضوں میں وائرس کا خاتمہ کرتی ہیں۔
- طرز زندگی میں تبدیلی: الکوحل سے پرہیز اور متوازن غذا کے ذریعے جگر کی صحت کو برقرار رکھیں۔
- طبی نگرانی: جگر کی حالت کا وقتاً فوقتاً معائنہ کریں۔
اسلامی نقطہ نظر
اسلام بیماریوں کے علاج کے ساتھ اللہ پر بھروسہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ صحت اللہ کی ایک عظیم نعمت ہے، جس کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"اور اپنے ہاتھوں سے اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو۔" (سورہ البقرہ: 195)
صفائی، اعتدال، اور صحت مند زندگی کے اصول اسلامی تعلیمات کا اہم حصہ ہیں اور بیماریوں سے بچاؤ کے جدید طریقوں کے مطابق ہیں۔
نتیجہ
ہیپاٹائٹس بی اور سی وہ بیماریاں ہیں جو بروقت اقدامات سے روکی اور قابو پائی جا سکتی ہیں۔ آگاہی، صفائی، ویکسینیشن، اور بروقت علاج ان بیماریوں سے نمٹنے کے بنیادی اصول ہیں۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق صحت کی حفاظت نہ صرف ذاتی ذمہ داری ہے بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے۔ اللہ ہم سب کو صحت اور بیماریوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔



